تازہ ترین

اتوار، 21 جون، 2020

ثناء مکی کے استعمال سے جان بھی جا سکتی ہے 😨

محترم قارئین کرام آپ آج کل ثنا مکی کے قہوے اور کرونا سے بچنے کے لیے اسکے استعمال سے متعلق بہت کچھ دیکھ اور سن رہے ہوں گے لیکن اس بات میں کتنی حقیقت ہے اس پوسٹ کو پڑھ کر آپ کو یقیناً اہم معلومات حاصل ہونگی.
اصل میں ثنا مکی کو ثنا کہا جاتا ہے کیونکہ یہ اہم پودا مکہ مکرمہ میں زیادہ پایا جاتا ہے اور مکہ میں پیدا ہونیوالے پودے سے حاصل ہونیوالے پتوں کی افادیت بھی زیادہ ہے تو یہ بوٹی ثنا مکی کے نام سے مقبول ہوگئی. ثنا پاکستان سمیت دنیا کے اکثر ممالک میں پیدا ہوتی ہے اور صحت کے حوالے سے اسے نہ صرف ہربل اور ہومیوپیتھک ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے بلکہ کچھ قبض کشاایلوپیتھک ادویات میں بھی اسکااستعمال ہوتا ہے.


قارّئین کرام ثنا مکی کے بارے میں پاکستانی نژاد برطانوی حکیم جنکا نام ڈاکٹر نذیر ہے بڑے بڑے دعوے کیے ہیں جن میں اس بوٹی کو کرونا کا شرطیہ علاج بھی بتایا ہے لیکن یہاں آپ لوگوں کی اس غلط فہمی کو دور کرنا ضروری ہے تا کہ آپ کی اور آپ کے پیاروں کی صحت انتہائی اہم ہے اس لیے یہ پوسٹ تحریر کی جارہی ہے لہذا اسے پڑھنے کے بعد اپنے سبھی دوستوں اور چاہنے والوں سے واٹس ایپ ، فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر ضرور کیجیے گا تا کہ وہ بھی فائدہ اُٹھا سکیں.
اصل میں ثنا مکی بطور قبض کشا استعمال کی جاتی ہے اور اسے استعمال کرنے کے بعد پاخانہ کھل کر آتا ہے جبکہ بعض لوگوں میں پیچس کی کیفیت بھی پیدا ہو سکتی ہے جو کہ بجائے فائدہ دینے کے الٹا نقصان کرتی ہے حتیٰ کہ جان بھی جا سکتی ہے.


دوسری طرف اس بوٹی کا قہوہ ہمارے مدافعتی نظام کو طاقتور بھی بناتا ہے جو بیماریوں سے لڑنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے اس بوٹی کے بیش بہا فائدے ہیں.  حدیث مبارکہ ہے کہ اگر موت کا علاج ہوتا تو ثناء میں ہوتا تو اب یہاں یہ کشمکش پیدا ہو جاتی ہے کہ اس کو استعمال کریں یا نہ کریں تو اسکا جواب یہ ہے کہ آپ ثنا مکی کے آٹھ سے دس پتوں کو آدھ لٹر پانی میں اچھی طرح ابال لیں اور اس میں ہلکی سی شکر اور لیموں کا رس شامل کر کے آدھا کپ قہوہ استعمال کریں اور اسکے بعد آٹھ گھنٹے انتظار کر کے اپنی کیفیت کا جائزہ لیں اگر آپ کو موشن نہیں لگتے اور بہتر محسوس ہو تو اگلے دن پھر اتنی مقدار کا استعمال کر لیں لیکن اگر آپ کو پیٹ میں خرابی محسوس ہو تو اسکا استعمال فوراً ترک کر دیں. نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ہر چیز کا اعتدال میں استعمال کرنا چاہیئے اور ہر انسان کی اپنی جسمانی کیفیات ہوتی ہیں لہذا ہو سکتا ہے کہ جو چیز ایک انسان کو فائدہ دے رہی ہو وہ دوسرے کے لیے نقصان دہ ہو تو انتہائی احتیاط کرنا بہت ضروری ہے. اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے. آمین. پوسٹ کیسی لگی کمینٹ کر کے ضرور آگاہ کیجیے گا. 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

نوٹ: اس بلاگ کا صرف ممبر ہی تبصرہ شائع کرسکتا ہے۔

loading...

مینیو